درود شریف ہر مرض کا علاج اس لیے ہے کہ اس کا پڑھنے والا براہ راست حضور نبی اکرم مُحَمَّدْﷺ سے توجہ حاصل کرتا ہے

درود پاک کی فضیلت

صلی اللہ علیہ والہ وسلم 
                                

                  درود شریف کی بہاریں 

جناب رسول اللہ پر درود پاک پڑھنا بیشمار رحمتوں اور فضیلت کا موجب ہے،نبی کریم کی ذات عالیہ پر درود پاک کی کثرت سے دلوں کا اطمینان نصیب ہو تا ہے اور بیماریاں و تکالیف رفع ہوتی ہیں۔ اللہ رب العزت قر آن حکیم میں ارشاد فرماتے ہیں بے شک اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے نبی کریم پر درود بھیجتے ہیں، اے ایمان والو! تم بھی نبی اکرم پر درود بھیجا کرو اور سلام عرض کیا کرو(سورہ احزاب:65)جو خوش نصیب بندہ حضرت محمد رسول اللہ پر درود و سلام جتنی دیر بھیجے گا۔ وہ اللہ تعالیٰ اور اس کے ملائکہ کا ہم نوا ہوگا۔ رحمتیں اور برکتیں اس کا مقدر ہوں گی۔ درود و سلام کے فضائل بے حد و حساب ہیں،جو عمل بارگاہ الٰہی میں قبول ہو جائے اس کا اجر بھی بہت جلد مل جاتا ہے۔درودپاک کا ایک بہت بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس کی برکت سے بندوں کو اللہ تبارک و تعالیٰ اور اس کے پیارے محبوب حضور نبی کریم کا قرب حاصل ہوتا ہے۔اللہ تعالیٰ آپ پر درود وسلام بھیجنے والے مومنین کیلئے بدلہ میںبڑھاچڑھاکررحمتیں نازل فرماتے ہیں۔ امام نسائی روایت کرتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن ابی طلحہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ایک دن تشریف لائے تو آپ کے چہرہ مبارک پر خوشی کے آثارتھے، میں نے کہا: آج ہم آپ کے چہرہ پرخوشی کے آثارمحسوس کررہے ہیں! تو آپ نے فرمایا کہ: میرے پاس حضرت جبرائیل ؑ تشریف لائے اور کہا: اے محمد! اللہ تعالیٰ فرمارہے ہیں کہ کیا آپ اس بات سے خوش نہیں کہ جب بھی کوئی شخص آپ پردرودبھیجے تومیں اس پر دس رحمتیں نازل کروں گااورجب بھی کوئی شخص آپ پرسلامتی بھیجے تومیں دس بار سلامتی اس پرنازل کروں گا (تفسیرقرطبی،ج:14،ص:237)حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے فرمایا: نبی اکرم پر درود پاک پڑھنا، گناہوں کو یوں مٹادیتا ہے، جیسے کہ پانی آگ کو بجھادیتا ہے اور حضور پر سلام بھیجنا اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے غلام آزاد کرنے سے افضل ہے اور رسول اکرم سے محبت کرنا، اللہ تعالیٰ کی راہ میں تلوار چلانے اور جانیں قربان کرنے سے افضل ہے۔ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کا قول ہے کہ، مجلسوں کی زینت نبی کریم پر درود پاک پڑھنا ہے، لہٰذا مجالس کو درود پاک سے مزین کرو،حضرت سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓنے حضرت زید بن وہب سے فرمایا کہ جب جمعہ کا دن آئے تو رسول اللہ پر ہزار مرتبہ درود پاک پڑھنا ترک نہ کرو۔ حضرت عمر بن عبدالعزیز نے فرمان جاری کیا کہ جمعہ کے دن علم کی اشاعت کرو اور نبی اکرم پر درود پاک کی کثرت کرو، حضرت ابوہریرہ ؓ راوی ہیں کہ آقائے نامدار نے فرمایا جو آدمی مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجے گا اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرمائے گا۔ (صحیح مسلم)حضرت انس راوی ہیں کہ رحمت عالم نے فرمایا جو آدمی مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجے گا اللہ تعالیٰ اس پر دس (مرتبہ) رحمتیں نازل فرمائے گا، اس کے دس گناہوں کو معاف کرے گا اور (تقرب الی اللہ کے سلسلے میں) اس کے دس درجے بلند کرے گا۔ (سنن نسائی) حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ (ایک روز) میں نماز پڑھ رہا تھا رحمت عالم (بھی وہیں) تشریف فرما تھے اور آپ کے پاس حضرت ابوبکر صدیق و حضرت عمرؓ بھی حاضر تھے، چنانچہ نماز کے بعد جب میں بیٹھا تو اللہ جل شانہ کی تعریف بیان کرنا شروع کی اور پھر رسول اللہ پر درود بھیجا، اس کے بعد میں اپنے دینی و دنیاوی مقاصد کےلئے مانگنے لگا ،یہ دیکھ کر رسول اللہ نے فرمایا کہ مانگو! دئیے جاو¿ گے، مانگو! دیئے جاو گے ،یعنی دعا مانگو ضرور قبول ہوگی (جامع ترمذی)۔پھر آپ نے اسے بلایا اور فرمایا: تم میں سے کوئی شخص جب نماز پڑھ لے تو سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کی تعریف وثنا ءبیان کرے، پھر مجھ پر درود بھیجے، اسکے بعد جوچاہے مانگے (ابوداو¿د)حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ راوی ہیں کہ رحمت عالم نے فرمایا قیامت کے دن لوگوں میں سب سے زیادہ مجھ سے قریب وہ لوگ ہوں گے جو مجھ پر کثرت سے درود پڑھتے ہوں گے

جدید تر اس سے پرانی
مجلسوں کی زینت نبی کریم ؐ پر درود پاک پڑھنا ہے ، لہذا مجالس کو درود پاک سے مزین کرو۔
درود شریف ہر مرض کا علاج اس لیے ہے کہ اس کا پڑھنے والا براہ راست حضور نبی اکرم مُحَمَّدْﷺ سے توجہ حاصل کرتا ہے

درود شریف