
درودوسلام کی فضیلت
روزانہ ہزار مرتبہ درود شریف پڑھنے کا اجر
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: "جس نے مجھ پر دن بھر میں ہزار بار درود شریف پڑھا، وہ مرے گا نہیں جب تک کہ وہ جنت میں اپنی آرام گاہ (جائے رہائش) نہ دیکھ لے گا۔"
حضرت انس بن مالک خادم النبی رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "بے شک قیامت کے روز ہر مقام پر تم میں سے سب سے زیادہ میرے قریب وہ شخص ہو گا جو دنیا میں سب سے زیادہ مجھ پر درود بھیجنے والا ہو گا۔ پس جو شخص جمعہ کے دن اور جمعہ کی رات مجھ پر سو (100) مرتبہ درود بھیجتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کی سو حاجتیں پوری فرما دیتا ہے۔ ستر حاجتیں آخرت کی حاجتوں سے اور تیس دنیا کی حاجتوں سے متعلق ہیں۔ پھر اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک فرشتے کو مقرر فرما دیتا ہے جو اسے میری قبر انور میں پیش کرتا ہے اور اس کے خاندان کا سلسلہ نسب بتاتا ہے۔ پس میں یہ ساری معلومات اپنے پاس ایک سفید صحیفہ میں محفوظ کرلیتا ہوں۔"
حضرت ابو امامۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "ہر جمعہ کے دن مجھ پر درود کی کثرت کیا کرو، بیشک میری امت کا درود ہر جمعہ کو مجھ پر پیش کیا جاتا ہے۔ پس ان میں سے جو سب سے زیادہ مجھ پر درود بھیجنے والا ہو گا، وہ مقام و مرتبہ میں بھی ان سب سے زیادہ میرے قریب ہو گا۔"
حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "جو شخص یہ پسند کرتا ہے کہ اس کا نامہ اعمال (اجروثواب کے پیمانے) سے پورا پورا ناپا جائے، جب وہ ہم اہل بیت پر درود بھیجے تو اسے یوں کہنا چاہیئے: ‘اے اللہ! تو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیج اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ازواج مطہرات پر اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اولاد اطہار اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اہل بیت پر، جیسا کہ تونے درود بھیجا حضرت ابراہیم علیہ السلام کی آل پر، بے شک تو بہت زیادہ تعریف کیا ہوا اور بزرگی والا ہے۔’"
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص ایک دن میں مجھ پر ہزار مرتبہ درود بھیجتا ہے، اس وقت تک اسے موت نہیں آئے گی جب تک کہ وہ جنت میں اپنا ٹھکانہ نہ دیکھ لے۔"
حضرت جعفر بن محمد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں: "جمعرات کے دن عصر کے وقت اللہ تعالیٰ آسمان سے زمین کی طرف ایسے فرشتوں کو نازل فرماتا ہے جن کے پاس صفحات ہوتے ہیں اور ان کے ہاتھوں میں سونے کے قلم ہوتے ہیں، اور یہ فرشتے اس دن اور رات اور اگلے دن غروب آفتاب تک حضور علیہ الصلاۃ والسلام پر درود لکھتے ہیں۔"
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے کھڑا تھا، تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: "جمعہ کے روز جو شخص مجھ پر اسی (80) مرتبہ درود بھیجتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے اسی (80) سال کے گناہ معاف فرما دیتا ہے۔" آپ علیہ الصلاۃ والسلام سے عرض کیا گیا: “یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کیسے درود بھیجا جائے؟” تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "یوں کہو: اے اللہ! درود بھیج محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے بندے، رسول اور نبی امی پر" اور یہ (اسی مرتبہ درود کا بھیجنا) ایک ہی مجلس میں مکمل کرے۔"
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ کے زمین پر کچھ فرشتے ایسے ہیں جن کو نور سے پیدا کیا گیا، اور وہ زمین پر صرف جمعہ کی رات اور جمعہ کے دن اترتے ہیں۔ ان کے ہاتھوں میں سونے کے قلم اور چاندی کی دواتیں اور نور کے اوراق ہوتے ہیں اور وہ صرف حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود لکھتے ہیں۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: "روشن رات اور روشن دن، یعنی جمعہ کی رات اور جمعہ کے دن اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجا کرو۔"
حضرت ابو مسعود الانصاری رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ: "جمعہ کے دن مجھ پر درود کی کثرت کیا کرو، پس جو بھی جمعہ کے دن مجھ پر درود بھیجتا ہے، اس کا درود مجھے پیش کیا جاتا ہے۔"
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے موقوفًا روایت ہے کہ: "حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا پانی کے آگ کو بجھانے سے بھی زیادہ گناہوں کو مٹانے والا ہے، اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر سلام بھیجنا غلاموں کو آزاد کرنے سے زیادہ بہتر ہے، اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت جانوں کی روحوں سے زیادہ افضل ہے، یا اس طرح کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت اللہ کی راہ میں جہاد سے زیادہ افضل ہے۔"