درود شریف کے مشاہدات
آپ اگر دن میں ایک لاکھ بار دُرود و سلام پڑھتے ہو اور آپ کا حال یہ ہے کہ جی بہت تنگی ہے، بہت پھنسے ہیں، اتنا پڑھتے ہیں مگر ابھی تک ملا کچھ نہیں، تو آپ کو میں بتادوں کہ آپ کا یقین ناقص ہے۔ جب تک میرے مُصطفٰی ﷺ پر کامل یقین نہیں ہوگا، اللہ پر توکّل مضبوط نہیں ہوگا، ایسے ہی رہو گے۔
اس طرح پڑھو کہ حضور ﷺ مجھے ملاحظہ فرما رہے ہیں، مسکرا رہے ہیں، اور آپ ﷺ کا دستِ شفقت میرے قلب پر ہے۔ تحدیثِ نعمت کے طور پر ایک بات عرض کرتا ہوں: جب عشق میں ڈوب کر پڑھو گے تو کم پڑھنے سے ہی قرب کا فاصلہ لمحوں میں سمٹ جائے گا۔
چار دن ہوئے ہیں ابھی درودِ تامہ شریف کا آغاز کئے۔ ہمیں جو ایک تسبیح پڑھ رہے ہیں آج وہ بتا رہے ہیں کہ دنیا کے مسائل تو شے ہی کچھ نہیں۔ اب ہم تو تیسری بار سلام عرض کرتے ہیں، کرم ہوجاتا ہے۔
حضور ﷺ کے نعلین پر فدا ہوجاؤ، رنگ بازیاں نہ کرو۔ دعویٔ عشقِ رسول ﷺ بھی ہو اور اگر مشکل آجائے تو ساتھ ہی کسی رسالے یا چینل کا وظیفہ… یہ سب چھوڑ دو۔ خیال رکھنا، ایک لمحے میں سب منہ پر مار دے گا۔
ایک فقرہ دل میں اتار لو کہ حضور ﷺ نے فرمایا ہے: "اے کعب! اگر تم سارا وقت دُرود ہی پڑھو گے تو یہ تمہارے لیے کفالت کرے گا، تمہارے مقاصد پورے کرے گا، تمہارے گناہ دور فرمادے گا۔"
رب کی قسم! دل چیر کر اس بشارت کو انعام کو دلوں میں بساؤ۔ تمہارے مقصد بغیر مانگے پورے کر دیے جائیں گے۔ تم بس یہ کہو: "اے رب! اپنا اور اپنے محبوب سیدِ کریم ﷺ کا باادب، باعمل نوکر بنا دے۔ امتی بنا دے اور استقامت عطا فرما دے۔"
حضور ﷺ سے وعدہ ہے: "اے محبوب ﷺ! فکر نہ کریں، امت کے معاملے میں آپ کو راضی کیا جائے گا" — اور اس کا سب سے بڑا انعام اللہ کا عمل ہے، دُرود و سلام۔
چالیس دن میں حالات بدلیں گے۔ ابھی تو چار دن سے ہی اتنا کچھ مل گیا ہے پڑھنے والوں کو۔ وہ صبح شام درود پڑھ رہے ہیں، اپنے اپنے گھر۔
بس تم ابھی سوچو کہ کیا کرو۔ حضور ﷺ کی بارگاہ سے پریشانیوں کا حل چاہتے ہو تو گھروں کو دُرود و سلام سے مہکاؤ، ورنہ جو کر رہے ہو وہ کرتے رہو… تھک جاؤ گے۔
مگر میرے کریم محبوب مُصطفٰی ﷺ کی غلامی کے بغیر کچھ نہیں ملتا — اور غلامیٔ رسول ﷺ درود سے ملتی ہے۔
حضور ﷺ کی رحمت ہر لمحہ متوجہ ہے، تو ان کو چھوڑ کر اغیار کے در پر جانا کیسا کمال سمجھتے ہو؟
آپ اگر دن میں ایک لاکھ بار دُرود و سلام پڑھتے ہو اور آپ کا حال یہ ہے کہ جی بہت تنگی ہے، بہت پھنسے ہیں، اتنا پڑھتے ہیں مگر ابھی تک ملا کچھ نہیں، تو آپ کو میں بتادوں کہ آپ کا یقین ناقص ہے۔ جب تک میرے مُصطفٰی ﷺ پر کامل یقین نہیں ہوگا، اللہ پر توکّل مضبوط نہیں ہوگا، ایسے ہی رہو گے۔
اس طرح پڑھو کہ حضور ﷺ مجھے ملاحظہ فرما رہے ہیں، مسکرا رہے ہیں، اور آپ ﷺ کا دستِ شفقت میرے قلب پر ہے۔ تحدیثِ نعمت کے طور پر ایک بات عرض کرتا ہوں: جب عشق میں ڈوب کر پڑھو گے تو کم پڑھنے سے ہی قرب کا فاصلہ لمحوں میں سمٹ جائے گا۔
چار دن ہوئے ہیں ابھی درودِ تامہ شریف کا آغاز کئے۔ ہمیں جو ایک تسبیح پڑھ رہے ہیں آج وہ بتا رہے ہیں کہ دنیا کے مسائل تو شے ہی کچھ نہیں۔ اب ہم تو تیسری بار سلام عرض کرتے ہیں، کرم ہوجاتا ہے۔
حضور ﷺ کے نعلین پر فدا ہوجاؤ، رنگ بازیاں نہ کرو۔ دعویٔ عشقِ رسول ﷺ بھی ہو اور اگر مشکل آجائے تو ساتھ ہی کسی رسالے یا چینل کا وظیفہ… یہ سب چھوڑ دو۔ خیال رکھنا، ایک لمحے میں سب منہ پر مار دے گا۔
ایک فقرہ دل میں اتار لو کہ حضور ﷺ نے فرمایا ہے: "اے کعب! اگر تم سارا وقت دُرود ہی پڑھو گے تو یہ تمہارے لیے کفالت کرے گا، تمہارے مقاصد پورے کرے گا، تمہارے گناہ دور فرمادے گا۔"
رب کی قسم! دل چیر کر اس بشارت کو انعام کو دلوں میں بساؤ۔ تمہارے مقصد بغیر مانگے پورے کر دیے جائیں گے۔ تم بس یہ کہو: "اے رب! اپنا اور اپنے محبوب سیدِ کریم ﷺ کا باادب، باعمل نوکر بنا دے۔ امتی بنا دے اور استقامت عطا فرما دے۔"
حضور ﷺ سے وعدہ ہے: "اے محبوب ﷺ! فکر نہ کریں، امت کے معاملے میں آپ کو راضی کیا جائے گا" — اور اس کا سب سے بڑا انعام اللہ کا عمل ہے، دُرود و سلام۔
چالیس دن میں حالات بدلیں گے۔ ابھی تو چار دن سے ہی اتنا کچھ مل گیا ہے پڑھنے والوں کو۔ وہ صبح شام درود پڑھ رہے ہیں، اپنے اپنے گھر۔
بس تم ابھی سوچو کہ کیا کرو۔ حضور ﷺ کی بارگاہ سے پریشانیوں کا حل چاہتے ہو تو گھروں کو دُرود و سلام سے مہکاؤ، ورنہ جو کر رہے ہو وہ کرتے رہو… تھک جاؤ گے۔
مگر میرے کریم محبوب مُصطفٰی ﷺ کی غلامی کے بغیر کچھ نہیں ملتا — اور غلامیٔ رسول ﷺ درود سے ملتی ہے۔
حضور ﷺ کی رحمت ہر لمحہ متوجہ ہے، تو ان کو چھوڑ کر اغیار کے در پر جانا کیسا کمال سمجھتے ہو؟
